blog

زکر کی تین اقسام

  • Date:

    Aug 06 2019
  • Writer by:

    Social Media Dawateislami
  • Category:

    Islamic Culture


علماءکرام  فرماتے ہیں کہ   ذکر تین طرح کا ہوتا ہے:۔ (۱)زبانی ۔(۲)قلبی۔(۳) اعضاء ِبدن کے ساتھ ۔

زبانی ذکر میں تسبیح و تقدیس، حمدو ثناء،توبہ واستغفار، خطبہ و دعا اور نیکی کی دعوت وغیرہ شامل ہیں۔

قلبی ذکر میں اللہ پاک   کی نعمتوں کو یاد کرنا، اس کی عظمت و کبریائی اور اس کی عظیم قدرت کے دلائل میں غور کرناداخل ہے نیز علماء کاشرعی مسائل میں غور کرنا بھی اسی میں داخل ہے۔

اعضاء ِبدن کے ذکر سے مراد ہے کہ اپنے  اعضاء سے اللہ پاک    کی  نافرمانی  نہ کی جائے بلکہ اعضاء کو اطاعتِ الٰہی کے کاموں میں استعمال کیا جائے۔ (صاوی، البقرۃ، تحت الآیۃ: ۱۵۲، ۱/۱۲۸)


قرآن پاک میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :

فَاذْکُرُوۡنِیۡۤ اَذْکُرْکُمْ ﴿۱۵۲﴾   

ترجمہ  ٔکنزُالعِرفان: تو تم مجھے یاد کرو ،میں تمہیں یاد کروں گا ۔                     

اللہ   پاک  اطاعت سے یاد کرنے والوں کو اپنی مغفرت کے ساتھ یاد فرماتا ہے۔ شکر کے ساتھ یاد کرنے والوں کو اپنی نعمت کے ساتھ یاد فرماتا ہے اور محبت کے ساتھ یاد کرنے والوں کواپنے قرب کے ساتھ یاد فرماتا ہے۔

 بخاری شریف میں حضرت  ابو ہریرہ    رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے۔ نبی کریم نے فرمایا ، اللہ   پاک    ارشاد فرماتا ہے : میں اپنے بندے کے گمان کے نزدیک ہوتا ہوں جو مجھ سے رکھے اور جب وہ میرا ذکر کرتا ہے تو میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں ، اگر بندہ مجھے اپنے دل میں یاد کرتا ہے تو میں بھی اسے اکیلا  ہی یاد کرتا ہوں اور اگر وہ مجھے مجمع میں یاد کرتا ہے تو میں ا سے بہتر مجمع میں یاد کرتا ہوں اور اگر وہ بالشت بھر میرے قریب ہوتا ہے تو میں گز    بھر اس سے قریب ہو جاتا  ہوں اور اگر وہ گز بھر میرے قریب ہوتا ہے تو میں دونوں ہاتھو ں کے پھیلاؤ  کے برابر  اس سے قریب ہو جاتا ہوں اور اگر وہ چل کر میری طرف آتا ہے تو میں دوڑ کر اس کی طرف جاتا ہوں (یعنی جیسے اللہ کی شایانِ شان ہے یا مراد یہ ہے کہ اللہ کی رحمت اس کی طرف زیادہ تیزی سے متوجہ ہوتی ہے۔) (بخاری، کتاب التوحید، باب قول اللہ تعالی:    ویحذرکم اللہ نفسہ، ۴/۵۴۱، الحدیث: ۷۴۰۵)

(صراط الجنان ، ج : 1 ص : 249)

Share this post:

(0) comments

leave a comment